History of Youtube in urdu | Youtube kisne banaya | Youtube History in u...









oa dosto

Agar aap daikhna chahty hain k Youtube per sub se pehli video konsi upload ki gyi thi aur youtube kis ne eejad ki ? Aur uske zehn main youtube eejad karne ka idea kaisay aya?   اور یوٹیوب کی ڈیٹا سٹوریج کیپیسٹی اور سالانہ کمائی کتی ہے

to video daikhtay rahyay.

اگر آپ نے سبسکرائب نہیں کیا تو سبسکرائب کر دیں اور بیل آئیکون پر ےو لازمی دبائیے گا۔



دوستو دنیا کی سب سے بڑی اور مشہور ویڈیو ویب سائٹ یوٹیوب کی بنیاد 2005 میں

14 فروری کے دن

 تین دوستوں چیڈ ہرلی، سٹیو چین اور جاوید کریم نے رکھی۔ یہ تینوں دوست

 پے پیل نامی کمپنی کے ملازم تھے۔ تو اب آپ کو بتاتا ہوں کہ ان کے ذہن میں یوٹیوب بنانے کا آئیڈیا کیوں اور کیسے آیا۔ دوستو اس کے بارے میں ایک مشہور کہانی کے مطابق یوٹیوب بنانے والے تینوں دوستوں میں سے ایک دوست چین کے اپارٹمنٹ پر ایک ڈنر پارٹی منعقد کی گئی

جس میں جاوید کریم شریک نہیں تھا اس کے دوستوں نے جب بتایا کہ ہم نے پارٹی منعقد کی تھی تو اس نے یہ ماننے سے انکار کردیا کہ۔ کہانی کے مطابق ان دونوں دوستوں کو اس بات کا پچھتاوا ہوا کہ اگر انہوں نے ویڈیو بنا کر انٹرنیٹ پر شیئر کی ہوتی تو وہ فوری طور پر جاوید کریم کو دکھا کر یقین دلا سکتے تھ  ے۔ ناظرین اکثر اوقات یوٹیوب قائم کرنے کی وجہ یہ کہانی بتائی جاتی ہے لیکن اصل  میں یہ کہانی درست نہیں ہے۔جاوید کریم کا کہنا ہے کہ اصل کہانی یہ ہے کہ  2004ءمیں سپر باﺅل ٹی وی شو  ہوا کرتا تھا جس میں جینٹ جیکسن کا ایک کردار تھا۔ مجھے اس کی ویڈیو چاہیے تھی جو لا کھ کوششوں کے باوجود کہیں سے مل نہیں رہی تھی ۔ اور اس کے علاوہ 2004ءمیں آنے والے سونامی کی ویڈیوز بھی دستیاب نہیں ہورہی تھیں تو ہم تینوں دوستوں نے ساتھ مل کر ایک ایسی ویب سائٹ کی بنیاد رکھنے کا فیصلہ کیا کہ جہاں پر لوگ اپنی بنائی گئی ویڈیوز شیئر کرسکیں۔ جاوید کریم کا کہنا ہے کہ انہوں نے ابتدائی آئیڈیا ہاٹ آر ناٹ ویب سائٹ سے لیا تھا جو کہ ایک ڈیٹنگ سائٹ تھی جس پر لوگ اپنی تصاویر شیئر کرتے تھے۔  اور اس طرح

 14 فروری 2005ء

میں یوٹیوب کی بنیاد رکھ دی۔ اس کا پہلا دفتر ریاست کیلیفورنیا کے علاقہ میں ایک جاپانی پیزا ریسٹورنٹ کی بالائی منزل پر بنایا گیا تھا۔

جلد ہی یہ ویبسائیٹ لوگوں کی توجہ حاصل کرنے میں کامیاب ہو گئی اور اس کی مقبولیت کو دیکھتے ہوئے ایک سال بعد   2006

میں اس کو گوگل کمپنی نے 1.65 بلین ڈالر کے عوض خرید لیا جو کہ پاکستانی روپوں کے حساب سے 2 کھرب  65 ارب روپے بنتے ہیں۔ اور آج گوگل کمپنی اس سے کھربوں روپے سالانہ کما رہی ہے۔ صرف 2019 کی کمائی 24 کھرب روپے ہے۔

اور 2019 میں سب سے زیادہ کمائی کرنے والے بچوں کے ایک یوٹیوب چینل نے صرف ایک سال میں 26 ارب روپے کمائے تھے۔  یہ ویبسائیٹ دنیا میں دیکھی جانیوالی دوسری بڑی ویبسائیٹ ہے اور پہلے نمبر پر کونسی ویبسائیٹ ہے یہ آپ اندازا لگائیں اور کمنٹس میں بتائیں۔  ناظرین اگر آپ کو معلومات اچھی لگ رہی ہے تو ویڈیو دیکھتے رہیے اور لائک والے بٹن پر کلک کر دیں



اب بات کرت ہیں یوٹیوب کے ڈیٹا سٹوریج کی۔  ڈیٹا سٹوریج کی ٹوٹل کیپسٹی آفیشیل طور پر ظاہر نہہں کی گئی۔ لیکن مئی 2019 کے ریکارڈ کے مطابق ایک منٹ میں یوٹیوب پر 500 گھنٹوں سے زیادہ ویڈیوز اپلوڈ کی جاتی ہیں۔  یعنی سات لاکھ 24 ہزار گھنٹوں کی ویڈیوز ہر روز اپلوڈ ہوتی ہیں۔ اس سے سٹوریج کیپیسٹی کا اندازہ آپ خود لگا لیں۔ 



 ناظرین یوٹیوب پر اپلوڈ ہونے والی سب سے پہلی  ویڈیو کا عنوان تھا "Me at the zoo" اور یہ ویڈیو یوٹیوب کو بنانے والے تین دوستوں میں سے ایک  جاوید کریم نے سین ڈیاگو چڑیا گھر میں بنائی تھی۔ یہ ویڈیو آج بھی یوٹیوب پر دستیاب ہے۔

معلومات اچھی نا لگی ہو تو فسلائک اور اچھی لگے تو لائک  کریں اور  چینل نالج خزانہ کو سبسکرائب کر کے بیل آئیکون پر رو لازمی دبائیے گا۔

Post a Comment

0 Comments